Search This Blog

Sunday, October 6, 2024

تمباکو نوشی

 تمباکو نوشی

تحریر:ساحرہ ظفر

پاکستان میں ہر روز 1200 بچے پہلی دفعہ سگریٹ نوشی کا آغاز کر رہے ہیں،ملک بھر میں 13 سے 15 سال عمر کے 10.7 فیصد بچے تمباکو نوشی کر رہے ہیں۔ ۔پاکستان سمیت ایشیا میں کروڑوں گھر  تمباکو نوشی اور منشیات سے متاثر ہو رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق تمباکو نوشی کا زہر ہر دس سیکنڈ بعد دنیا میں ایک انسان کی جان لے جاتا ہے ۔معالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 30 لاکھ افراد

 

تمباکو نوشی کے لت میں مبتلاء ہوکر جان سے چلے جاتے ہیں۔ 

پاکستان جو غربت کی چکی میں پسا ہوا ملک ہے  اس  میں سگریٹ نوشی کا استعمال مسلسل بڑھ رہا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق 18 فیصد پاکستانی تمباکو نوشی کا شکار ہیں ۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں دو فیصد تمباکو نوشی کے استعمال کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ ماہر امراض سینہ ڈاکٹر ندیم رضوی کہتے ہیں کہ دائمی کھانسی، دمہ، ہارٹ اٹیک اور پھپیپھڑو ں کا کینسر یہ بیماریاں تمباکو نوشی


 

کرنے والوں میں عام ہیں۔ 

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام گلوبل یوتھ تمباکو کے 2013ءمیں پاکستان کے مختلف اسکولوں میں پڑھنے والے 13 سے 15 سال کی عمر کے 8 ہزار بچوں پر کیے گئےسروے کی رپورٹ کے مطابق 36 لڑکیاں اور 192 لڑکے سروے کے وقت سگریٹ نوشی کر رہے تھے جبکہ 164 لڑکیوں اور 368 لڑکوں نے بتایا کہ وہ تمباکو نوشی کرتے ہیں سگریٹ پینے والے 40 فیصد بچوں نے بتایا کہ انھوں نے دس سال سے کم عمر میں سگریٹ نوشی کا آغاز کر دیا تھا۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں دس سے چوبیس سال کی عمر کے تقریباً ایک ارب اسی کروڑ افراد تمباکو نوشی کرتے ہیں پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ جب کہ دنیا بھر میں 50لاکھ سے زائد 😢😢😢😢😢😢😢افراد سگریٹ نوشی کی وجہ سے ہلاک ہو جاتے ہیں

عالمی قوانین وضع کرنے پر زور دیا جارہا ہے۔ پاکستان میں بھی تمباکو نوشی سے نمٹنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔ لیکن اس سلسلے میں قوانین پر سنجیدگی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ نوجوان تمباکو کے استعمال کے مختلف طریقے اپنا رہے ہیں۔ ان میں نکوٹین والے ای سگریٹ، مختلف ذائقوں والے سگار اور شیشہ بھی شامل ہے۔ اگر سگریٹ نوش کی بات کی جائے تو یہ فقط اپنی زندگی کے لیے  ادارۂ صحت کے تحت دنیا بھر میں تمباکو نوشی کی روک تھام کے لیے اقدامات اور اس کے خلافخطرہ نہیں بنتا بلکہ اس کی وجہ سے دوسروں کی صحّت کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

فضا میں موجود تمباکو کے دھویں میں کینسر کا سبب بننے والے 60 کیمیائی اجزا موجود ہوتے ہیں، جو سگریٹ نہ پینے والے کی صحّت کو اتنا ہی نقصان پہنچاتے ہیں جتنا سگریٹ نوش کو پہنچتا ہے۔ تمباکو کے دھوئیں میں موجود مضرِ صحت مادے ذہن اور خون کو متأثر کرتے ہیں۔ ایک حالیہ ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ تمباکو نوشی سے صرف پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ ہی نہیں ہوتا بلکہ اندھا پن، ذیابیطس، جگر اور بڑی آنت کے کینسر اور دیگر پیچیدگیاں بھی لاحق ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ

https://www.blogger.com/blog/post/edit/4042792944910262877/8524947886614016481 

خواتین میں سگریٹ نوشی کے اثرات حمل کے دوران طبی پیچیدگیوں، جوڑوں کے درد اور جسم کے


 

😠دفاعی نظام کی کم زوری کی صورت میں ظاہر ہوسکتے ہیں۔

تمباکو نوشی کے بڑھتے ہوئے رجحان میں سب سے زیادہ  تعداد نابالغ  بچوں   کی ہے جو  دیکھا دیکھی اس طرف بڑھ رہے ہیں  فلموں گانوں  سے متاثر ہو کر  تمباکو نوشی کی  میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔اس میں خاص طور پر والدین اساتذہ اور ذمہ دار لوگوں کو سخت نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

No comments: