Search This Blog

Tuesday, October 22, 2024

کرسی کی تاریخ: طاقت، ثقافت اور آرام کی علامت



کرسی کا تصور جتنا عام نظر آتا ہے، اس کی تاریخ اتنی ہی دلچسپ اور قدیم ہے۔ انسانی تہذیب کے ارتقا کے ساتھ، بیٹھنے کے طریقے بھی بدلے۔ کرسی محض ایک روزمرہ کا فرنیچر نہیں بلکہ طاقت، حیثیت، فن، اور ثقافتی تبدیلیوں کا آئینہ دار رہی ہے۔


 

کرسی کا آغاز ابتدائی تہذیبوں میں طاقت اور اختیار کی علامت کے طور پر ہوا۔ مصر، یونان اور روم جیسی قدیم تہذیبوں میں تخت نما کرسیاں بادشاہوں، فلاسفروں، اور اعلیٰ شخصیات کے لیے مخصوص تھیں۔ مصر کے فرعونوں کی کرسیاں سونے اور قیمتی پتھروں سے مزین ہوتی تھیں، جو ان کے رتبے کی عکاس تھیں۔ عام لوگ زمین پر یا چٹائیوں پر بیٹھتے تھے، جس سے کرسی کا تعلق اشرافیہ سے واضح ہوتا تھا۔


یورپ کے قرونِ وسطیٰ میں کرسیاں زیادہ تر چرچ کے پادریوں اور بادشاہوں کے لیے مخصوص تھیں۔ پوپ یا بادشاہ کا تخت صرف ایک آرام دہ نشست نہیں بلکہ اقتدار کا نشان سمجھا جاتا تھا۔ اس وقت کرسی کا مطلب تھا کہ جس نے اس پر قبضہ جمایا، اس کے ہاتھ میں طاقت ہے

پندرھویں صدی کے بعد، صنعتی ترقی اور سماجی تبدیلیوں کے ساتھ، کرسی کا استعمال عام لوگوں میں بھی بڑھنے لگا۔ باروک اور وکٹورین دور میں کرسیاں فن کا شاہکار بننے لگیں، جن میں لکڑی کی نقش و نگاری اور مخملی کپڑے استعمال ہوتے تھے۔ مغرب میں یہ فرنیچر کا ایک لازمی حصہ بن گئی، اور گھروں، دفاتر، اور درسگاہوں میں اس کی موجودگی معمول بن گئی۔

یسویں اور بیسویں صدی میں صنعتی انقلاب کے بعد کرسیاں بڑی تعداد میں تیار ہونے لگیں۔ اب یہ صرف اشرافیہ کا حق نہیں رہی بلکہ ہر طبقے کے لیے قابلِ رسائی ہو گئی۔ دفاتر کے لیے آرام دہ کرسیوں اور گھروں کے لیے ڈیزائنر فرنیچر کی مانگ بڑھنے لگی۔ موجودہ دور میں ergonomics یعنی جسمانی آرام کا خیال رکھتے ہوئے مختلف طرز کی کرسیاں بنائی جا رہی ہیں، جیسا کہ ریکلنر، گیمِنگ چیئرز، اور آفس چیئرز۔

مختلف معاشروں میں کرسیوں کا استعمال مختلف روایات اور اقدار کا حصہ رہا ہے۔ مثلاً جاپانی اور دیگر مشرقی ثقافتوں میں فرش پر بیٹھنے کو اہمیت دی جاتی ہے، جب کہ مغربی معاشروں میں کرسیوں کا استعمال معمول بن چکا ہے۔ اسی طرح سیاست میں بھی "کرسی" اقتدار اور اختیار کی علامت کے طور پر استعمال ہوتی ہے؛ جیسے "وزارت کی کرسی"۔ 

کرسی کی تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ یہ محض ایک سادہ فرنیچر کا ٹکڑا نہیں بلکہ ثقافتی، سیاسی، اور سماجی ارتقا کا حصہ ہے۔ یہ انسان کی ضروریات کے ساتھ ساتھ اس کی حیثیت اور طرزِ زندگی کا بھی آئینہ دار رہی ہے۔ آج کی کرسی، چاہے دفتر کی ہو یا گھر کی، ہمیں اس بات کی یاد دلاتی ہے کہ آرام اور طاقت، دونوں کا سفر صدیوں پر محیط ہے۔

No comments: