نماز میں سجدے کی حالت وہ لمحہ ہے جب انسان اپنی انا، غرور، اور دنیاوی تکبر کو مٹی میں ملا دیتا ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں بندہ اپنی حقیقت کو پہچانتا ہے اور رب کی عظمت کے سامنے جھک جاتا ہے۔ ماتھے کا زمین پر ٹیکنا اور ہاتھوں کا عاجزی سے زمین پر رکھ دینا صرف ایک عمل نہیں بلکہ ایک زبردست پیغام ہے۔ یہ پیغام کہ میں اپنی ساری طاقت، ہنر، اور اختیارات کو تیرے آگے سرنڈر کر رہا ہوں، اے میرے مالک!
My name is Sahira Zafar, and I am a social worker. I have written over 300Urdu blogs, with some of my work published in books and on my organization's website. I am from Rawalpindi, Pakistan. I am a Master Trainer, a supervisor of social mini-projects, and a curriculum developer. Writing is
Search This Blog
Monday, December 30, 2024
Friday, December 27, 2024
خود غرضی کے پردے تحریر ساحرہ ظفر
کیا آپ نے کبھی ان لوگوں کو دیکھا ہے جو بنا کسی جھجک کے میٹھے الفاظ کا لبادہ اوڑھ کر آپ کی زندگی میں داخل ہوتے ہیں؟ ان کے انداز ایسے نرم، باتیں ایسی مٹھاس بھری، اور رویہ ایسا ہمدردانہ ہوتا ہے کہ پہلی نظر میں لگتا ہے جیسے یہ آپ کے لیے دل و جان سے مخلص ہیں۔ لیکن جیسے ہی وقت کی دھول بیٹھتی ہے، ان کے ارادے بے نقاب ہونے لگتے ہیں، اور سچائی کا سورج ان کی مصنوعی چمک کو دھندلا کر دیتا ہے۔
Thursday, December 26, 2024
روح کی موت: مرد کیوں مرتے ہیں؟تحریر ساحرہ ظفر
"مرد روتے نہیں" – یہ جملہ صرف الفاظ نہیں، بلکہ ایک ایسا بوجھ ہے جو مردوں کی روح کو آہستہ آہستہ کچل دیتا ہے۔ یہ سماجی اصول ان کے جذبات کو قید کر کے انہیں ایسی چٹان میں بدل دیتا ہے جو ٹوٹتی تو ہے، مگر آواز نہیں کرتی۔ ہمارے معاشرے نے مردوں کو ایسا کردار سونپ دیا ہے جہاں انہیں طاقت اور برداشت کا مجسمہ بننا پڑتا ہے، لیکن اس "مردانگی" کا خراج ان کی روح ادا کرتی ہے۔
Tuesday, December 24, 2024
قلم کی طاقت: تضاد سے روشنی تک تحریر ساحرہ ظفر
ایک لکھاری کا قلم محض الفاظ کا مجموعہ نہیں بلکہ ایک عہد ہے، ایک تحریک ہے جو دلوں کو چھوتی اور ذہنوں کو روشنی دیتی ہے۔ ہمارے معاشرے میں، جہاں تضاد اور الجھنیں پہلے ہی سوچ کو بوجھل کر رہی ہیں، ایک لکھاری کی ذمہ داری دوگنی ہو جاتی ہے۔ اس کا ہر لفظ نہ صرف خیالات کی عکاسی کرے بلکہ سوچ کو ایک مثبت سمت بھی عطا کرے۔
Monday, December 23, 2024
انسان، محبت اور پیسے کی غلامی تحریر ساحرہ ظفر
انسان کو اس دنیا میں محبت کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔ وہ ایک ایسا جذبہ ہے جو زندگی کو خوبصورت اور بامعنی بناتا ہے۔ محبت انسانیت کی بنیاد ہے، جس سے رشتے مضبوط ہوتے ہیں، دلوں میں قربت پیدا ہوتی ہے، اور زندگی میں سکون آتا ہے۔ لیکن آج کے دور میں، محبت اپنی اصل شکل سے دور ہوتی جا رہی ہے، اور پیسہ اس کی جگہ لے رہا ہے۔
Saturday, December 21, 2024
مرد کا دل نہیں؟تحریر ساحرہ ظفر
ہم ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں مرد کو صرف ایک کردار کی صورت میں دیکھا جاتا ہے—مضبوط، غیر متزلزل، اور جذبات سے عاری۔ جیسے وہ لوہے کا بنا ہو، جسے کوئی دکھ، کوئی تکلیف نہیں پہنچتی۔ یہی سوچ اسے انسان کی جگہ ایک مشین میں بدل دیتی ہے۔ کسی گھر میں موت ہو تو میت کو ہمیشہ خواتین کے حصے میں رکھا جاتا ہے، اور مرد باہر کھڑے ہوتے ہیں، جیسے ان کا اس غم سے کوئی تعلق ہی نہ ہو۔ ایک بھائی اپنی بہن کے بچھڑنے پر آنسو نہیں بہا سکتا، ایک بیٹا اپنے والد کے جنازے پر دکھ ظاہر نہیں کر سکتا، کیونکہ معاشرہ اسے یاد دلاتا ہے: "تم مرد ہو، مضبوط بنو!" لیکن سوال یہ ہے کہ کیا مرد انسان نہیں؟ کیا ان کے سینے میں دل نہیں دھڑکتا؟
Saturday, December 14, 2024
"آہوں کی خاموش دعا تحریر ساحرہ ظفر
کہا جاتا ہے کہ آہیں بے زبان ہوتی ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کی خاموشی میں ایک فریاد چھپی ہوتی ہے، جو سیدھا عرش تک جاتی ہے۔ آہیں وہ زبان ہیں جو لفظوں سے ماورا ہوتی ہیں، جنہیں سمجھنے کے لیے دل کی سماعت چاہیے۔ یہ وہ دعائیں ہیں جو آنکھوں کے آنسو اور دل کی دھڑکنوں کے ساتھ اللہ کے حضور پیش کی جاتی ہیں۔
کچھ لفظوں کی تاثیر۔تحریر ساحرہ ظفر
کچھ باتیں زہر کی طرح ہوتی ہیں، جنہیں بار بار دہرایا جائے تو ان کی تاثیر اتنی بڑھ جاتی ہے کہ وہ زندگی کو برباد کر دیتی ہیں۔ یہ تلخ الفاظ اور رویے، چاہے کتنے ہی معمولی کیوں نہ لگیں، دل و دماغ پر گہرے زخم چھوڑ دیتے ہیں۔ اکثر ہم دیکھتے ہیں کہ مرد اپنی بیویوں کو اہمیت نہیں دیتے، ان کے ساتھ کوئی بات شیئر کرنا توہین سمجھتے ہیں، اور ہر موقع پر اپنی انا اور اکڑ کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ یہ سب صرف اس لیے کرتے ہیں کہ دنیا ان کو "بڑا مرد" سمجھے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایسا رویہ رکھنے والے مرد نہیں، بلکہ نامرد ہوتے ہیں۔
Tuesday, December 10, 2024
"غصے کی کھڑکی"تحریر ساحرہ ظفر
کھڑکی ہمیں باہر کا منظر دکھاتی ہے، اور غصہ ہمارے اندر کا۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب ہماری اصل شخصیت بے نقاب ہوتی ہے۔ لفظ، جذبات اور خیالات—سب کچھ سامنے آ جاتا ہے۔
Sunday, December 8, 2024
انسان حد میں رہے( ساحرہ ظفر)
زندگی میں بے شمار خواہشات اور طلبیں ہیں، لیکن یہ صرف وہی انسان کامیاب اور خوشحال بنا سکتا ہے جو اپنی حدود کا احترام کرتا ہے۔ انسان کی سب سے بڑی طاقت اس کی عقل میں ہے، اور اس کا سب سے اہم امتحان اسی بات میں ہے کہ وہ اپنے جذبات، خواہشات اور سرگرمیوں میں اعتدال کیسے برقرار رکھتا ہے۔ ہم نے یہ سنا ہے کہ "ہر چیز کی زیادتی نقصان دہ ہے"، لیکن ہم اکثر اس سادہ اور سچی حقیقت کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ بے لگام خواہشات، بے قابو جذبات اور بے جا خرچیں انسان کی فلاح و بہبود کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ بن جاتی ہیں۔
Saturday, December 7, 2024
تخلیق کے زاویے
تحریر: ساہرہ ظفر
ایک سرد شام تھی، میں اپنی کتابوں میں گم تھی کہ اچانک کسی نے سوال کیا، "کیا تمہیں پتہ ہے، جب تاج محل بن رہا تھا، تب دنیا میں یونیورسٹیاں تعمیر ہو رہی تھیں؟" یہ سن کر میری سوچوں کے سمندر میں ایک ہلچل مچ گئی۔
-
ہم ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں مرد کو صرف ایک کردار کی صورت میں دیکھا جاتا ہے—مضبوط، غیر متزلزل، اور جذبات سے عاری۔ جیسے وہ لوہے کا بنا ...
-
تحریر ساحرہ ظفر پاکستان میں یہ بات کوئی نئی نہیں کہ تعلیمی ادارے بچوں کو ایک مخصوص سانچے میں ڈھال دیتے ہیں۔ "لکیریں کھینچنا" یا ...