Search This Blog

Saturday, December 14, 2024

"آہوں کی خاموش دعا تحریر ساحرہ ظفر



کہا جاتا ہے کہ آہیں بے زبان ہوتی ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کی خاموشی میں ایک فریاد چھپی ہوتی ہے، جو سیدھا عرش تک جاتی ہے۔ آہیں وہ زبان ہیں جو لفظوں سے ماورا ہوتی ہیں، جنہیں سمجھنے کے لیے دل کی سماعت چاہیے۔ یہ وہ دعائیں ہیں جو آنکھوں کے آنسو اور دل کی دھڑکنوں کے ساتھ اللہ کے حضور پیش کی جاتی ہیں۔


زندگی میں ایسے لمحات آتے ہیں جب انسان کے پاس اپنے دکھ یا درد کو بیان کرنے کے لیے الفاظ ختم ہو جاتے ہیں۔ زبان خاموش ہو جاتی ہے، لیکن دل چیخ چیخ کر اپنی حالت بیان کر رہا ہوتا ہے۔ یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب آہیں دل سے نکلتی ہیں، اور عرش کو ہلا دیتی ہیں۔ اللہ ان آہوں کو سنتا ہے، جو انسانوں کی سمجھ سے باہر ہوتی ہیں۔ وہ دل کے بھید جاننے والا ہے، اور اس کے ہاں نہ تو کوئی فریاد چھپی رہتی ہے، نہ کوئی دعا بے اثر جاتی ہے۔


کیا ہم نے کبھی دیکھا ہے کہ ایک ماں اپنے بیمار بچے کے پاس بیٹھی اپنی بے بسی پر خاموشی سے آنسو بہا رہی ہوتی ہے؟ وہ آنسو، وہ آہیں، ایک ایسی دعا میں بدل جاتی ہیں جو الفاظ کی قید سے آزاد ہوتی ہے۔ یا پھر وہ بیوی جو اپنے شوہر کی خوشیوں کے لیے ہر رات اپنے رب سے بات کرتی ہے، اس کی آہوں میں بھی ایک خاموش دعا چھپی ہوتی ہے۔ یہ وہ زبان ہے جو نہایت طاقتور ہے، کیونکہ یہ دل کی گہرائیوں سے نکلتی ہے۔


معاشرتی بے حسی کے اس دور میں، بہت سے لوگ ایسے ہیں جو اپنے دکھ اور تکلیف کسی کو بتا نہیں سکتے۔ ایک یتیم بچہ جو اپنی ماں کی گود کے لیے ترستا ہے، ایک بیوہ جو اپنی تنہائی میں اپنی آنکھوں کے آنسو پونچھتی ہے، یا ایک مزدور جو اپنے بچوں کے خوابوں کے لیے دن رات محنت کرتا ہے—یہ سب لوگ اپنی آہوں کے ذریعے اللہ سے مخاطب ہوتے ہیں۔ وہی آہیں اللہ کے نزدیک سب سے قیمتی ہیں، کیونکہ ان میں نہ کوئی شکایت ہوتی ہے اور نہ کوئی تکبر، بلکہ صرف عاجزی اور توکل ہوتا ہے۔


آہیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ انسان کی اصل طاقت اس کی عاجزی ہے۔ جب سب دروازے بند ہو جائیں، جب کوئی سننے والا نہ ہو، تب انسان کا دل اللہ سے جڑتا ہے۔ یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جب آہیں دعا میں بدل جاتی ہیں، اور دعا وہ طاقت ہے جو قسمت کے فیصلے بدل سکتی ہے۔


یاد رکھیں، آہیں بے زبان سہی، لیکن وہ ہمیشہ سنی جاتی ہیں۔ وہ دل کی زبان ہیں، جو رب کائنات کے دربار میں سب سے زیادہ واضح ہوتی ہیں۔ تو جب بھی لفظ ختم ہو جائیں، بس اپنی آہوں کو دعا میں ڈھال دیں، کیونکہ آپ کا رب خاموشی کی بھی سننے والا ہے۔


No comments: