انسان کو اس دنیا میں محبت کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔ وہ ایک ایسا جذبہ ہے جو زندگی کو خوبصورت اور بامعنی بناتا ہے۔ محبت انسانیت کی بنیاد ہے، جس سے رشتے مضبوط ہوتے ہیں، دلوں میں قربت پیدا ہوتی ہے، اور زندگی میں سکون آتا ہے۔ لیکن آج کے دور میں، محبت اپنی اصل شکل سے دور ہوتی جا رہی ہے، اور پیسہ اس کی جگہ لے رہا ہے۔
ہماری زندگیوں میں مادیت اور خودغرضی اس قدر غالب آ چکی ہیں کہ محبت ایک کاروبار بن کر رہ گئی ہے۔ لوگ اپنے رشتوں کو محبت کی بنیاد پر نہیں، بلکہ مالی مفاد کے لیے قائم کرتے ہیں۔ عزت، وفاداری، اور خلوص جیسے جذبات پسِ پشت ڈال دیے گئے ہیں۔ اب محبت کا معیار یہ نہیں کہ کون کتنا مخلص ہے، بلکہ یہ ہے کہ کون کتنا امیر ہے۔
معاشرے میں رشتوں کو پیسے سے ناپا جا رہا ہے۔ شادیوں میں محبت کے بجائے جہیز اور مالی حیثیت کو ترجیح دی جاتی ہے۔ دوستی میں خلوص کے بجائے فائدہ دیکھا جاتا ہے۔ حتیٰ کہ والدین اور اولاد کے رشتے بھی بعض اوقات پیسے کے دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یہ رویے نہ صرف رشتوں کو کمزور کر رہے ہیں بلکہ انسان کو اس کے اصل مقام سے نیچے گرا رہے ہیں۔
انسان، جو محبت کا پیکر ہے، اب پیسے کا غلام بن چکا ہے۔ وہ محبت کے جذبے کو خریدنے اور بیچنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایسے معاشرے میں، جہاں محبت پیسے کی محتاج بن جائے، وہاں سکون اور خوشی کیسے ممکن ہو سکتی ہے؟
یہ وقت ہے کہ ہم اپنے اندر جھانکیں اور اس سوال کا جواب تلاش کریں: کیا ہم واقعی محبت کو پیسے سے بدلنے کے لیے پیدا کیے گئے ہیں؟ یا ہمیں اپنے رویوں کو بدل کر محبت کو اس کی اصل جگہ واپس دینی چاہیے؟
یہ فیصلہ ہمارا ہے کہ ہم محبت کو ایک نعمت سمجھ کر اپناتے ہیں یا اسے پیسے کے نیچے روند دیتے ہیں۔
محبت انسان کی فطرت ہے۔ اسے مادیت کے بوجھ سے آزاد کریں اور خلوص کے ساتھ جینے کا ہنر سیکھیں۔ یہی انسانیت کا اصل مقصد ہے۔
No comments:
Post a Comment