کبھی آپ نے سوچا ہے کہ ہم انسان اپنی ذات میں کتنے
گم ہو چکے ہیں؟ ہمارے دن کا بیشتر حصہ اپنی برتری اور اہمیت ثابت کرنے کی کوششوں میں ہی گزر جاتا ہے۔ ہر ایک کو لگتا ہے کہ وہ دوسروں سے منفرد اور خاص ہے، اور شاید اسی احساس نے ہمیں خود پسندی کی گہری وادی میں دھکیل دیا ہے۔ خود پسندی یعنی اپنی ذات کی محبت میں اتنا ڈوب جانا کہ دوسروں کی احساسات، خیالات اور کامیابیاں نظر انداز ہونے لگیں۔
آج کے دور میں سوشل میڈیا جیسے پلیٹ فارمز نے اس خود پسندی کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے۔ انسٹاگرام، فیس بک اور دیگر نیٹ ورکس پر ہر شخص اپنی زندگی کا "ہیرو" بن کر سامنے آتا ہے۔ ہر تصویر، ہر پوسٹ اور ہر لائک، ہمیں ایک خیالی دنیا میں لے جاتا ہے جہاں ہم اپنے آپ کو دوسروں سے بہتر اور خاص سمجھنے لگتے ہیں۔ سچ کہوں تو، کبھی کبھی مجھے یوں لگتا ہے جیسے ہم سب ایک بڑی فلم کے کردار بن گئے ہیں، جو ہر وقت اپنی کہانی دوسروں کو سنانا چاہتے ہیں، یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ہماری زندگی دوسروں سے زیادہ خوبصورت اور دلچسپ ہے۔
مگر اس کہانی کا ایک دوسرا رخ بھی ہے۔ کیا آپ نے محسوس کیا ہے کہ جتنا ہم اپنی ذات میں گم ہوتے جاتے ہیں، اتنا ہی ہم اپنے اردگرد کے لوگوں سے دور ہوتے جاتے ہیں؟ جب ہم اپنی برتری کے نشے میں رہتے ہیں، تو ہم دوسروں کی خوشیوں اور دکھوں کو سمجھنے سے قاصر ہو جاتے ہیں۔ دوستیاں ختم ہونے لگتی ہیں، رشتے بے معنی ہو جاتے ہیں، اور ہم اکیلے رہ جاتے ہیں، اپنی ہی خیالات اور تصورات کی دنیا میں قید۔
خود پسندی، بظاہر ہمیں طاقتور اور خاص محسوس کرواتی ہے، مگر حقیقت میں یہ ہمارے دل اور دماغ کو تنہائی کی زنجیروں میں جکڑ دیتی ہے۔ خود پسندی ہمیں ایک ایسی بند گلی میں لے جاتی ہے جہاں سے واپس آنا مشکل ہوتا ہے۔ اس سے بچنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ ہم عاجزی اختیار کریں، دوسروں کی کامیابیوں کو تسلیم کریں، اور اپنی ذات کی محبت کو حد میں رکھیں۔ شاید یہی وہ راستہ ہے جو ہمیں ایک بہتر انسان اور ایک خوبصورت معاشرہ بنا سکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment